اے ایم ایچ
ٹیسٹ کیا ہے؟
اے
ایم ایچ (AMH) یا اینٹی ملاکیولر ہارمون ٹیسٹ ایک
خاص قسم کا خون کا ٹیسٹ ہے جو ایک شخص کے اووری یا بیضہ دانی کی صحت اور آنکھوں میں
ان کی تعداد کا اندازہ کرنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ ٹیسٹ خاص طور پر اورتوپیدیا کی دنیا
میں اہمیت رکھتا ہے، کیونکہ یہ خواتین کی زرخیزی سے وابستہ کئی معلومات فراہم کرتا
ہے۔
اے
ایم ایچ ٹیسٹ کی ضرورت کیوں؟
زرخیزی
کی جانچ
اے
ایم ایچ ٹیسٹ خاص طور پر ان خواتین کے لیے تجویز کیا جاتا ہے جو اپنے زرخیزی کی حیثیت
جانچنا چاہتی ہیں۔ زرخیزی کا یہ ٹیسٹ ان خواتین کے لیے بڑی اہمیت رکھتا ہے جو اپنے
بچہ پیدا کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں یا جن کو بچے پیدا کرنے میں مشکلات پیش آ
رہی ہیں۔ اے ایم ایچ کی مقدار بتاتی ہے کہ بیضہ دانی میں کتنے انڈے موجود ہیں، جو
کہ زرخیزی کا ایک اہم عنصر ہے۔
ہارمونل
ڈس آرڈرز
یہ
ٹیسٹ ان خواتین کے لیے بھی مددگار ہو سکتا ہے جو ہارمونل ڈس آرڈرز جیسے پی سی او ایس
(Polycystic Ovary Syndrome) کا شکار ہیں۔ اس حالت میں
اے ایم ایچ کی سطح میں بے قاعدگی پائی جا سکتی ہے، جو کہ بیماری کی شدت اور علاج
کے طریقوں کی رہنمائی کرتی ہے۔
اے
ایم ایچ ٹیسٹ کب ضروری ہے؟
بار
بار مایوسی کا سامنا
اگر
آپ نے بار بار حمل سے محرومی کا سامنا کیا ہے یا آپ کے حمل میں مشکلات ہیں، تو اے
ایم ایچ ٹیسٹ کرانا ضروری ہو جاتا ہے۔ یہ ٹیسٹ آپ کے اووری کی حالت کو سمجھنے میں
مدد کرتا ہے اور ڈاکٹر کو بہتر تشخیص کرنے میں مدد دیتا ہے۔
بیضہ
دانی کی مشکلات
وہ
خواتین جو بیضہ دانی کی خطاوں جیسے کہ فیبروئڈز یا دیگر مسائل کا سامنا کر رہی ہیں،
اُن کے لیے بھی اے ایم ایچ ٹیسٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ ٹیسٹ ان کے اووری کے صحت کے
حوالے سے واضح تصویر فراہم کرتا ہے۔
اے
ایم ایچ ٹیسٹ سے کیا پتہ چلتا ہے؟
اووری
کی صحت
اے
ایم ایچ ٹیسٹ کی مدد سے یہ جانچ کی جا سکتی ہے کہ آپ کی بیضہ دانی (اووری) میں
انڈوں کی تعداد کتنی ہے۔ جب اووری میں انڈوں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے تو زرخیزی کے
امکانات بڑھ جاتے ہیں، جبکہ کم تعداد کئی طبی مسائل کا اشارہ دے سکتی ہے۔
زرخیزی
کے امکانات
اس
ٹیسٹ کے ذریعے یہ جاننا بھی ممکن ہے کہ بیماریوں جیسے کہ پی سی او ایس کے اثرات کا
امکان ہے یا نہیں۔ کم اے ایم ایچ اکثر زرخیزی میں مشکلات کا اشارہ ہوتا ہے، جبکہ زیادہ
اے ایم ایچ عام طور پر بہتر زرخیزی کا اشارہ دیتا ہے۔
علاج
کی سمت
اے
ایم ایچ ٹیسٹ کے ذریعے ملنے والی معلومات کی بنیاد پر ڈاکٹر مزید تشخیص اور علاج کی
ضروریات کا تعین کر سکتا ہے۔ یہ ٹیسٹ زرخیزی کے علاج کے مختلف طریقوں کے انتخاب میں
بھی مددگار ثابت ہوتا ہے، جیسے کہ آئی وی ایف (IVF) یا دیگر ریپروڈکٹیو
ٹیکنالوجیز۔
اے
ایم ایچ ٹیسٹ خواتین کی صحت اور زرخیزی کے حوالے سے ایک انتہائی اہم ٹول ہے۔ یہ ٹیسٹ
نہ صرف بیضہ دانی میں انڈوں کی تعداد کی معلومات فراہم کرتا ہے، بلکہ
Zرخیزی کی مختلف حالتوں کی تشخیص اور علاج کے حوالے سے
بھی اہم معلومات فراہم کرتا ہے۔ اگر آپ کسی بھی قسم کی زرخیزی کی مشکلات کا سامنا
کر رہی ہیں تو اے ایم ایچ ٹیسٹ ایک اہم قدم ہو سکتا ہے۔ آپ کو اپنی صحت کے حوالے
سے آگاہی حاصل کرنا اور بہتر فیصلے کرنے کی ضرورت ہے، جو آپ کی زندگی کو مثبت
انداز میں متاثر کر سکتے ہیں۔