پیر، 23 ستمبر، 2024

کیا واقعی سفید چینی زہر ہے؟

 

کیا واقعی سفید چینی زہر ہے؟



سفید چینی، جسے سکر روز   بھی کہا جاتا ہے، دنیا بھر میں ایک عام استعمال ہونے والا میٹھا مادہ ہے۔ اس کا استعمال خوراک میں لطف اندوزی، ذائقے کی خوبصورتی اور مختلف پکوانوں کی تیاری میں کیا جاتا ہے۔ مگر حالیہ تحقیقوں اور صحت کی ماہرین کی آرا کے مطابق، سفید چینی کے استعمال کے منفی اثرات کی وجہ سے اسے بعض اوقات "زہر" کے طور پر بیان کیا جاتا ہے۔ سفید چینی کو زہر کیوں کہا جاتا ہے، اس میں کہاں تک سچائی ہے، اور اس کے جسم پر اثرات اور نقصانات کا جائزہ ل لیتے ہیں۔

 سفید چینی کا اقسام اور استعمال

سفید چینی بنیادی طور پر گنے یا چقندر سے حاصل کی جاتی ہے۔ اسے مختلف شکلوں میں استعمال کیا جاتا ہے جیسے کہ چائے، کافی، مٹھائیاں، اور دیگر کھانے کی اشیاء میں۔ چینی کا استعما ل انسانی زندگی کا اہم حصہ ہے، لیکن اس کے استعمال کے نتیجے میں کئی صحت کے مسائل جنم لے سکتے ہیں۔

 سفید چینی کو زہر کیوں کہا جاتا ہے؟

 میٹابولزم پر اثر

ماہرین کی تحقیق کے مطابق، سفید چینی ہماری میٹابولزم کے نظام پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔ جب ہم چینی کا استعمال کرتے ہیں تو ہمارے جسم میں شوگر کی مقدار بڑھ جاتی ہے، جس کی وجہ سے انسولین کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے۔ یہ عمل طویل مدتی میں انسولین مزاحمت اور میٹابولک سندروم کی صورت میں تبدیل ہو سکتا ہے، جو کہ دل کی بیماری، ذیابیطس، اور موٹاپے کا سبب بن سکتا ہے۔

 سوزش اور دیگر بیماریوں میں اضافہ

سفید چینی میں موجود خاص مرکبات جیسے کہ فرکٹوز متاثرہ سوزش پیدا کر سکتے ہیں، جو کہ مختلف بیماریوں جیسے کہ دل کی بیماریوں، کینسر اور دیگر دائمی بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔ فرکٹوز کا زیادہ استعمال جگر کی چربی میں اضافے کا سبب بنتا ہے، جو کہ غیر الکوحل جگر کی بیماری کی طرف لے جا سکتا ہے۔

 ذاتی تجربات اور عوامی آگاہی

بہت سے لوگ آج کل چینی کی زیادتی کے اثرات کا تجربہ کر رہے ہیں۔ مثال کے طور پر، نوجوانوں میں موٹاپا اور ذیابیطس کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ان میں سے کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے جب اپنی خوراک سے چینی کو مواد ختم کیا تو ان کی صحت میں بہتری آئی۔

 جسم پر اثرات اور نقصانات

 وزن میں اضافہ

سفید چینی میں کیلوریز کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، اور اس کا زیادہ استعمال وزن میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔ وزن کی زیادتی کئی دیگر صحت مسائل جیسے دل کی بیماری، ہائی بلڈ پریشر، اور ذیابیطس کا باعث بنتی ہے۔

 ذہنی صحت پر اثرات

تحقیقات نے یہ ثابت کیا ہے کہ سفید چینی کا زیادہ استعمال ذہنی صحت پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔ زیادہ چینی کھانے سے ذہنی دباؤ، اضطراب، اور افسردگی کی سطح میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ کچھ مطالعات کے مطابق، میٹھے کھانوں میں موجود اجزاء دماغی کیمیائی توازن کو متاثر کرسکتے ہیں، جو کہ انسانی موڈ اور جذبات میں تبدیلی کا سبب بنتے ہیں۔

 دانتوں کی صحت

سفید چینی کا ایک اور اہم نقصان دانتوں کی صحت پر پڑتا ہے۔ جب چینی کی باقیات دانتوں پر رہ جاتی ہیں، تو یہ بیکٹیریاز کو پھیلانے اور کیویٹیز پیدا کرنے میں مدد کرتی ہیں۔ یہ دانتوں کی صحت کے لیے ایک سنگین خطرہ ثابت ہو سکتا ہے، خصوصاً بچوں میں۔

 سائنسی تحقیقاتی نتائج

سائنسی تحقیقات نے چینی کے صحت پر اثرات پر کئی پہلوؤں کی تلاش کی ہے۔

1. انسولین مزاحمت: متعدد تحقیقات نے بتایا ہے کہ چینی کا مستقل استعمال انسولین کی سطح کو بڑھاتا ہے، جو کہ انسانی جسم کی انسولین مزاحمت کی طرف لے جا سکتا ہے۔

2. دل کی بیماریوں کا خطرہ: ایک تحقیقی مطالعہ نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ چینی کی زیادہ مقدار دل کی بیماریوں کے خطرے کو دوگنا کر دیتی ہے۔

3. ذیابیطس کا بڑھتا ہوا خطرہ: عالمی ادارہ صحت کی ایک رپورٹ کے مطابق، زیادہ چینی کا استعمال نوع 2 ذیابیطس کی بیماریوں کا خطرہ بڑھاتا ہے، خاص طور پر نوجوانوں میں۔

سفید چینی کے نقصانات پر سائنسی تحقیقات کا دارو مدار مختلف مطالعات پر ہے۔ 2010 میں کی جانے والی ایک اہم تحقیق، جس کا نام "سویٹ سے زیادتی" ہے، میں یہ پایا گیا کہ جو لوگ روزانہ مشروبات میں اضافی سکر استعمال کرتے ہیں، ان میں موٹاپے، ذیابیطس، اور دل کی بیماریوں کی شرح زیادہ ہوتی ہے۔

ایک اور تحقیق، جو کہ "نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن" میں شائع ہوئی، نے یہ واضح کیا کہ چینی کی زیادہ مقدار میں استعمال نوشیدنیوں کے ذریعے ان بیماریوں کے خطرات کو بڑھاتا ہے۔ اس تحقیق میں دیکھا گیا کہ جو لوگ زیادہ چینی والے مشروبات پیتے ہیں، ان میں چربی کی سطح، بلڈ پریشر کی سطح اور انسولین کی حساسیت میں خطرناک تبدیلی دیکھنے کو ملی۔

 چینی کا متبادل

بہت سے لوگ سفید چینی کے متبادل کی تلاش میں ہیں۔ قدرتی مٹھاس دینے والے جیسے شہد، میپل سیرپ، یا سٹیویا کا استعمال بڑھتا جا رہا ہے۔ یہ نہ صرف صحت مند ہیں بلکہ جسم میں زیادہ دیر تک توانائی بھی رکھتے ہیں۔ تاہم، ان کا استعمال بھی اعتدال میں ہونا چاہیے۔

سفید چینی کو “زہر” کہنے کی حقیقت کچھ حد تک درست ہے۔ اگرچہ چینی انسانی زندگی کا ایک عام حصہ ہے، لیکن اس کے غیر متوازن استعمال کے نتیجے میں کئی صحت کے مسائل جنم لے سکتے ہیں۔ زیادہ چینی کا استعمال وزن میں اضافہ، ذہنی صحت، اور دانتوں کی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔ سائنسی تحقیقات کا رجحان بھی اس بات کی جانب اشارہ کرتا ہے کہ چینی کا زیادہ استعمال زندگی کے خطرات کو بڑھاتا ہے۔ اس لیے، تمام افراد کو چاہیے کہ وہ اپنی خوراک میں چینی کی مقدار کو متوازن رکھیں اور صحت مند زندگی گزارنے کی کوشش کریں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں