اتوار، 29 ستمبر، 2024

آٹزم: علامات ، ادویات اور احتیاطیں

  

 آٹزم:  علامات ، ادویات اور احتیاطیں



آٹزم ایک نیورولوجیکل اور ترقیاتی حالت ہے جو عموماً بچپن میں ظاہر ہوتی ہے۔ اس کی خصوصیات میں سماجی تعامل میں مشکلات، زبانی اور غیر زبانی مواصلت کی رکاوٹیں، اور تکراری رویے شامل ہیں۔ یہ ایک ایسا حالت ہے جو ہر فرد میں مختلف طریقوں سے ظاہر ہو سکتا ہے، اور اس کی شدت بھی مختلف ہوتی ہے۔

 آٹزم کی علامات

آٹزم کی علامات عام طور پر تین بڑے شعبوں میں تقسیم کی جا سکتی ہیں: سماجی تعامل، مواصلت، اور سلوک۔

 سماجی تعامل میں مشکلات

سماجی روابط: آٹزم میں مبتلا افراد میں دوسرے لوگوں کے ساتھ روابط قائم کرنے میں مشکل پیش آ سکتی ہے۔ وہ دیگر بچوں کے ساتھ کھیلنے یا بات چیت کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔

محسوسات کی کمی: ایسے افراد دوسروں کے احساسات کو سمجھنے میں مشکل محسوس کرتے ہیں۔ ان کی جسمانی حرکات یا چہرے کے تاثرات کے ذریعے اپنے احساسات کا اظہار کرنے کی صلاحیت کمزور ہو سکتی ہے۔

 بولنے میں  میں رکاوٹیں

زبان کی ترقی: آٹزم میں مبتلا بچے عموماً زبان بولنے میں دیر سے یا کمزور ہوتے ہیں۔ کچھ تو بالکل نہیں بولتے یا پھر محدود الفاظ کا استعمال کرتے ہیں۔

غیر زبانی  اشارے: جسم کی زبان، آنکھوں کا رابطہ اور چہرے کے تاثرات کی کمی، یہ سب آٹزم کی علامتیں ہیں۔

 تکراری رویے

رویہ کی تکرار: 

ایسے افراد میں مخصوص سرگرمیوں یا رویوں کا بار بار دہرانا ایک عام علامت ہے۔

روٹین کی پابندی: 

وہ اپنے روزمرہ کے رویوں میں تبدیلی کو برداشت نہیں کر سکتے۔ کسی چیز کے ہونے یا نہ ہونے پر ان کا رد عمل غیر متوقع ہو سکتا ہے۔

 آٹزم کے بچاؤ کی احتیاطیں

آٹزم کی مکمل طور پر روک تھام ممکن نہیں ہے، مگر کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کر کے اس کے اثرات میں کمی لا سکتے ہیں

حمل کے دوران صحت کی دیکھ بھال: ماؤں کو صحت مند طبیعت کی ضرورت ہوتی ہے، جس میں مناسب غذائیت شامل ہو۔ چند مطالعات نے یہ اشارہ دیا ہے کہ فولک ایسڈ کا استعمال حمل کے دوران آٹزم کے خطرات کو کم کر سکتا ہے۔

بچوں کی ابتدائی تشخیص: آٹزم کی علامات کو جلدی پہچاننے اور تشخیص کرنے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ مناسب مدد فراہم کی جا سکے۔ والدین کے لئے اہم ہے کہ وہ بچوں کی ترقی کا بغور مشاہدہ کریں۔

تعلیمی اور سماجی مدد: بچوں کو مثبت سماجی تجربات فراہم کر کے اور انہیں دوسرے بچوں کے ساتھ مربوط کر کے ان کی سماجی مہارتوں کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔

 آٹزم کی ادویات

آٹزم کی کوئی خاص دوائی نہیں ہے جو اس کو مکمل طور پر ختم کر دے، مگر کچھ ادویات ہیں جو علامات کو کنٹرول کرنے میں مدد فراہم کر سکتی ہیں۔ ان میں شامل ہیں

Risperidone:

 یہ دوائی تکراری رویوں میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔

Aripiprazole:

یہ بچوں میں شدت بھرے طرز عمل میں بہتری لانے کیلئے استعمال ہوتی ہے۔ یہ دوا  بچوں میں آٹزم کے ساتھ منسلک تعصبی علامات کو کم کرنے کے لئے استعمال کی   جاتی ہے

Fluoxetine:

یہ دوا اضطراب اور افسردگی کے حالات کی نشوونما میں مفید قرار دی گئی ہے۔

Atomoxetine:

 یہ دوائی توجہ سے متعلق مسائل کو حل کرنے میں مدد کرتی ہے اور بعض برقی اثرات کو کم کرتی ہے۔

SSRIs (Selective Serotonin Reuptake Inhibitors)

یہ دوائیں بے چینی اور افسردگی کے علامات کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔

آٹزم ایک پیچیدہ حالت ہے جو مختلف طریقوں سے افراد کو متاثر کرتی ہے۔ یہ ضروری ہے کہ والدین، معالجین، اور معاشرتی ادارے مل کر آٹزم کے خدشات کو سمجھیں، اس کی علامات کا جائزہ لیں، ممکنہ بچاؤ کے اقدام کریں اور ادویات کے ذریعے مدد فراہم کریں۔ آج کی دنیا میں، آٹزم کی آگاہی اور مدد فراہم کرنا بہت ضروری ہے، تاکہ ایسے افراد کو بہترین وسائل اور مواقع فراہم کیے جا سکیں۔ آٹزم کے متاثرین اور ان کے خاندانوں کو موثر معاونت فراہم کر کے ان کی زندگیوں میں بہتری لانا ممکن ہے۔ تاہم یہ ذہن میں رہے کہ ایک پروفیشنل ڈاکٹر کے مشورے کیساتھ چلا جائے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں