منگل، 8 اکتوبر، 2024

ماہواری نہ آنا یا بہت کم آنا

 

 

 ماہواری نہ آنا یا بہت کم آنا- وجوہات، اثرات اور علاج


 

خواتین کی صحت ایک نہایت اہم موضوع ہے جس پر غور و فکر کرنا ضروری ہے۔ ماہواری کا نہ آنا یا اس کا کم آنا، میڈیکل اصطلاح میں "Amenorrhea" اور "Oligomenorrhea" کہلاتا ہے، یہ ایک ایسی حالت ہے جس کا براہ راست اثر خواتین کی صحت اور زندگی کے مختلف پہلوؤں پر پڑسکتا ہے۔ یہ مضمون اس موضوع کی وضاحت کرے گا، اس کی وجوہات، اثرات اور علاج کے طریقوں پر بھی روشنی ڈالے گا۔

 وجوہات

ماہواری کا نہ آنا یا بہت کم آنا مختلف وجوہات کی بنا پر ہو سکتا ہے، جن میں شامل ہیں

ہارمونل عدم توازن:

جسم میں ہارمونز کی کمی یا زیادتی، جیسے کہ ایسٹروجن اور پروجیسٹین، ماہواری کے معمولات کو متاثر کر سکتی ہے۔

ذہنی دباؤ: 

ذہنی دباؤ اور اضطراب بھی مہینے کی مخصوص تاریخ پر ماہواری کے آنے میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔

غذائی کمی:

غیرمتوازن غذا، خاص طور پر کسی بھی اہم وٹامن یا معدنیات کی کمی، خواتین کی صحت پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔

موٹاپا یا پتلا ہونا: 

جسم کی غیر معمولی وزن کی تبدیلیاں بھی ہارمونز پر اثرانداز ہوتی ہیں۔ کم جسمانی وزن یا زیادہ وزن دونوں صورتوں میں ماہواری کا آنا متاثر ہو سکتا ہے۔

میڈیکل حالتیں: کچھ میڈیکل حالتیں، جیسے کہ پولی سسٹک اووری سنڈروم (PCOS)، تھائیرائیڈ کی بیماریاں، یا دیگر اینڈوکرائن عوارض بھی ماہواری کے پیٹرن میں تبدیلی کا باعث بن سکتی ہیں۔

دواوں کا استعمال: 

بعض ادویات، جیسے کہ نیند کی گولیوں، اینٹی ڈپریسنٹس اور اینٹی بایوٹکس کے اثرات بھی ماہواری کے معمولات میں تبدیلی کا سبب بن سکتے ہیں۔

 اثرات

ماہواری کا نہ آنا یا اس کا کم آنا خواتین کی جسمانی اور ذہنی صحت پر کئی منفی اثرات مرتب کر سکتا ہے

نفسیاتی اثرات:

ماہواری کی عدم موجودگی کی وجہ سے خواتین میں ذہنی دباؤ، اضطراب، اور ڈپریشن کی علامات پیدا ہوسکتی ہیں۔

جنسی صحت:

رجعت یا کم ماہواری کے باعث جنسی خواہش میں کمی ہوسکتی ہے، جو کہ شادی شدہ خواتین کے تعلقات پر اثرانداز ہو سکتی ہے۔

کینسر کا خطرہ: 

اکثر ماہرین یہ مانتے ہیں کہ طویل عرصے تک ماہواری نہ آنا، رحم کے کینسر کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔

حمل کی مشکلات: 

اگر ماہواری کی عدم موجودگی ہارمونل عدم توازن کی وجہ سے ہو تو حاملہ ہونے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

 علاج

خواتین میں ماہواری کے مسائل کے علاج کے لئے ہومیوپیتھک اور ہربل علاج ایک مؤثر طریقہ ثابت ہو سکتے ہیں۔ آئیے کچھ مشہور ہومیوپیتھک دواؤں پر  بات کرتے ہیں

 ہومیوپیتھک ادویات

1.    Pulsatilla:

2.       یہ دوا عموماً ان خواتین کے لئے تجویز کی جاتی ہے جن کی ماہواری بے قاعدہ ہو اور ان کا مزاج حساس ہو۔

2. Sepia:

 یہ دوا ہارمونل عدم توازن کے سبب ماہواری کے مسائل کے لئے فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔

3. Natrum Muriaticum:

 یہ دوا خاص طور پر ان خواتین کے لئے ہے جو ذہنی دباؤ اور اضطراب کا شکار ہوتی ہیں۔

4. Calcarea Carbonica:

 یہ جسمانی صحت کے عمومی مسائل کے لئے مفید ہے اور کمزوری کی صورت میں مدد فراہم کرتی ہے۔

5. Lachesis:

 یہ دوا ان خواتین کے لئے ہے جو شدید جسمانی درد کا شکار ہیں اور ہارمونز میں اختلال کی شکایت کرتی ہیں۔

6. Cimicifuga:

 (پری مینسٹروئل سنڈروم) کے علامات کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔

7. Silicea:

 جسم کی دفاعی قوت کو بڑھانے میں مدد کرتی ہے اور کمزوری کی حالت میں مفید ثابت ہوتی ہے۔

8. Agnus Castus:

 یہ ہارمونل توازن بحال کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔

9. Arnica:

 یہ دوا جسمانی کمزوری، تھکن اور درد کے لئے بہترین علاج ہے۔

10. Ferrum Metallicum:

 یہ ان خواتین کے لئے موزوں ہوتی ہے جو کمزوری محسوس کرتی ہیں اور ان کی جسم میں آئرن کی کمی ہو۔

 ہربل علاج

علاوہ ازیں، کچھ ہربل علاج بھی مہینے کی مخصوص تاریخ پر ماہواری لانے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں

چکوترا: 

یہ ہربل علاج ہارمونل توازن کو بحال کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔

زنجبیل: 

ماہواری کے درد کو کم کرنے اور اسے باقاعدہ بنانے میں موثر ہے۔

دار چینی: 

مہینے کی مخصوص تاریخ پر ماہواری لانے کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

پودینے کی چائے: 

یہ پودینہ ہارمونز میں توازن قائم رکھنے میں مددگار ہے۔

ہمامیلس:

یہ ہربل علاج ماہواری کی بے قاعدگی کو قابو کرنے کے لئے مفید ثابت ہوتا ہے۔

خواتین میں ماہواری کا نہ آنا یا بہت کم آنا ایک سنگین مسئلہ ہو سکتا ہے، جو صحت کے مختلف پہلوؤں پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ یہ ضروری ہے کہ خواتین اس کی وجوہات کو سمجھیں اور مناسب علاج اختیار کریں۔ ہومیوپیتھک اور ہربل علاج ان کے لئے ایک قدرتی اور مؤثر طریقہ ہو سکتے ہیں۔ اگر ماہواری میں کوئی بھی غیر معمولی تبدیلی محسوس ہو، تو مناسب طبی مشورہ حاصل کرنا نہایت اہم ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں