جمعہ، 27 ستمبر، 2024

گٹھیا کے درد کو کم کرنے کے قدرتی طریقے

  

 گٹھیا کے درد کو کم کرنے کے قدرتی طریقے


 

گٹھیا ایک عام مزمن بیماری ہے جو جوڑوں میں سوزش، درد، اور سختی کا سبب بنتی ہے۔ یہ بیماری بہت سی مختلف اقسام میں پائی جاتی ہے، جن میں رمیٹیائڈ گٹھیا اور اوسٹیوآرتھرائٹس شامل ہیں۔ گٹھیا کے درد کو کم کرنے کے مختلف طریقے ہیں، جن میں قدرتی طریقے بھی شامل ہیں

خوراک میں تبدیلی

خوراک گٹھیا کے درد میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ چند مخصوص غذائیں سوزش کو بڑھا سکتی ہیں، جبکہ کچھ دوسری غذائیں اس کے خلاف کام کر سکتی ہیں۔

اینٹی آکسیڈنٹس کی اہمیت

پھل، سبزیاں، اور خاص طور پر بیری، گٹھیا کے مریضوں کے لیے مفید ثابت ہو سکتی ہیں۔ ان میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس جسم میں سوزش کو کم کرنے میں مددگار ہوتے ہیں۔ اس لیے روزانہ کی خوراک میں رنگ برنگے پھل اور سبزیاں شامل کرنی چاہئیں۔

اومیگا-3 فیٹی ایسڈ

اومیگا-3 فیٹی ایسڈز، جو مچھلی، چیا کے بیج، اور اومیگا-3 سپلیمنٹس میں پایا جاتا ہے، سوزش کو کم کرنے میں مددگار ہوتے ہیں۔ ان غذاوں کا استعمال گٹھیا کے درد کو کم کرنے میں مدد فراہم کر سکتا ہے۔

 پروسیسڈ اور شکر والے خوراکوں سے پرہیز

پروسیسڈ خوراک، جیسے چپس، سافٹ ڈرنکس، اور زیادہ شکر والی اشیاء، سوزش کو بڑھانے کی وجہ بن سکتی ہیں۔ اسلیے ان سے پرہیز کرنا بہتر ہوگا۔

ورزش اور جسمانی سرگرمیاں

ورزش گٹھیا کے مریضوں کے لئے نہایت اہم ہے۔ باقاعدہ جسمانی سرگرمیاں جوڑوں کی مضبوطی میں مدد کرتی ہیں اور سوزش کو کم کرتی ہیں۔

ہلکی پھلکی ورزشیں

ہلکی پھلکی ورزشیں، جیسے چہل قدمی، سائیکل چلانا، اور یوگا، گٹھیا کے درد کو کم کرنے کے لئے موثر ہو سکتی ہیں۔ یہ ورزشیں جوڑوں کی لچک بڑھاتی ہیں اور خون کی گردش کو بہتر بناتی ہیں۔

اسٹریچنگ

اسٹریچنگ ورزشوں کی ایک اہم قسم ہے، جو جوڑوں کی سختی کو کم کرتی ہے اور صحتمند حرکت کو بڑھاتی ہے۔ گٹھیا کے مریض روزانہ کی بنیاد پر اسٹریچنگ کی مشقیں کریں۔

 قدرتی ادویات

بہت سے قدرتی جڑی بوٹیاں اور سپلیمنٹس گٹھیا کے درد میں راحت پیدا کرنے کے لئے استعمال کی جا سکتی ہیں۔

کرکیومین

کرکیومین، جو ہلدی میں پایا جاتا ہے، ایک قدرتی سوزش کم کرنے والا مادہ ہے۔ اسے کھانے میں شامل کر کے یا سپلیمنٹ کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

 ادرک

ادرک ر بھی ایک مؤثر قدرتی علاج ہے۔ یہ سوزش کو کم کرنے میں مددگار اور درد کو راحت دینے کے لئے موثر ہو سکتا ہے۔ اسے چائے کے طور پر یا کھانے میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔

 ذہنی تناؤ کا انتظام

ذہنی تناؤ بھی گٹھیا کے درد کو بڑھا سکتا ہے۔ اس لئے ذہنی صحت کی دیکھ بھال کرنا اہم ہے۔

مراقبہ

مراقبہ کرنے سے ذہنی سکون ملتا ہے اور تناؤ کی سطح کم ہو سکتی ہے۔ گٹھیا کے مریض کو روزانہ کچھ منٹ مراقبہ کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔

تحریک

خود کو مثبت سرگرمیوں میں مصروف رکھنا بھی تناؤ کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ ہنسی مذاق، دوستوں کے ساتھ وقت گزارنا، یا ہلکی پھلکی سرگرمیاں کرنے سے آرام ملتا ہے۔

 ہائیڈریشن

پانی کی کمی بھی گٹھیا کے درد کو بڑھا سکتی ہے۔ مناسب ہائیڈریشن جسم میں زہریلے مادوں کو خارج کرنے میں مدد کرتی ہے اور جوڑوں کی صحت کو برقرار رکھتی ہے۔گٹھیا کے مریضوں کو زیادہ سے زیادہ پانی پینے کی کوشش کرنی چاہئے۔ روزانہ کم از کم 8-10 گلاس پانی پینا چاہئے۔

 آئیورویدک ادویات

 (Ashwagandha)

عدم ایک قدیم آئیورویدک جڑی بوٹی ہے جو جسم کو طاقت دیتی ہے اور سوزش کو کم کرتی ہے۔ گٹھیا کے مریض اس کا عرق یا پاوڈر استعمال کر سکتے ہیں تاکہ ان کے جسم میں درد اور سوجن میں کمی محسوس ہو۔

پئریکا (Pippali)

پئریکا بھی ایک اہم آئیورویدک دوا ہے جو نظام ہاضمہ کو بہتر بناتی ہے اور جسم کی توانائی کو بڑھاتی ہے۔ یہ جوڑوں کے درد کو کم کرنے میں مدد فراہم کرسکتی ہے۔

 (Nirgundi)

ننرگندی ایک اور مشہور آئیورویدک جڑی بوٹی ہے جسے گٹھیا کے درد کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کا تیل جوڑوں پر لگانے سے درد میں کمی واقع ہوسکتی ہے۔

سرکہ اور پانی

ایک سادہ گھریلو ٹوٹکا یہ ہے کہ ایک چمچ سیب کے سرکے کو ایک گلاس پانی میں ملائیں اور صبح خالی پیٹ پیئیں۔ یہ عمل جسم میں سوزش کو کم کرنے اور درد کو ہلکا کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

گرم کمپریس

گرم کمپریس کا استعمال بھی گٹھیا کے درد کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ ایک کپڑے کو گرم پانی میں بھگو کر متاثرہ جوڑ پر رکھیں، یہ سوجن اور درد میں راحت فراہم کرسکتا ہے۔

  مناسب ورزش

ہلکی پھلکی ورزش جیسے یوگا اور اسٹریچنگ گٹھیا کے مریضوں کے لیے مفید ہوسکتی ہیں۔ یہ نہ صرف جسمانی طاقت کو بڑھاتی ہیں بلکہ جوڑوں کی لچک کو بھی بڑھاتی ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں