ہفتہ، 28 ستمبر، 2024

غذائی فائبر: ضرورت، اہمیت، ذرائع اور کمی کے مسائل

 

 غذائی فائبر: ضرورت، اہمیت، ذرائع اور کمی کے مسائل



غذائی فائبر ایک اہم جز ہے جو انسانی صحت کے لیے بہتر غذا کے بنیادی عناصر میں شامل کیا جاتا ہے۔ اس کا تعلق خاص طور پر کاربوہائیڈریٹس سے ہے، مگر یہ انسانی جسم میں ہاضمے کے عمل کے دوران کسی بھی قسم کی توانائی فراہم نہیں کرتا، کیونکہ یہ انسانی جسم کے انزائمز کی مدد سے مکمل طور پر نہیں ٹوٹتا۔ غذائی فائبر کی اہمیت کو سمجھنے کے لیے اس کی اقسام، فوائد، ضروری ذرائع اور کمی کے اثرات کا جائزہ لینا ضروری ہے۔

 غذائی فائبر کی اقسام

غذائی فائبر کو عام طور پر دو بڑی اقسام میں تقسیم کیا جاتا ہے

(Soluble Fiber) حل پذیر (Insoluble Fiber)اورغیر حل پذیر  

حل پذیر فائبر

   یہ پانی میں حل ہو جاتا ہے اور اسے جیل کی طرح کی شکل میں تبدیل کرتا ہے۔ یہ جسم میں موجود کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے اور بلڈ شوگر کی سطح کو متوازن کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔ اس کے بعض ذرائع میں جئی، پھل، ہری سبزیاں اور دالیں شامل ہیں۔

غیر حل پذیر فائبر

   یہ پانی میں حل نہیں ہوتا اور انسانی ہاضمہ کے نظام کی صحت کے لیے اہم ہے۔ یہ آنتوں کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرتا ہے اور قبض کے مسائل سے بچاتا ہے۔ اس کے ذرائع میں گیہوں، چیا بیج، سبزیوں کا چھلکا اور گری دار میوے شامل ہیں۔

 غذائی فائبر کی ضرورت اور اہمیت

غذائی فائبر کی ضرورت انسانی صحت کے مختلف پہلوؤں کے لیے بے حد اہم ہے

ہاضمہ کی بہتری:

فائبر ہاضمہ کے عمل کو بہتر بناتا ہے، آنتوں کی حرکات کو منظم کرتا ہے، اور قبض جیسے مسائل سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔

دل کی صحت:

حل پذیر فائبر دل کی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے، کیونکہ یہ کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مددگار ہوتا ہے، جس سے دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

ذیابیطس پر کنٹرول

فائبر بلڈ شوگر کی سطح کو متوازن رکھنے میں مدد کرتا ہے، جس سے ذیابیطس کے مریضوں کے لیے یہ ایک اہم جز فراہم کرتا ہے۔

وزن کنٹرول:

زیادہ فائبر والی غذا عام طور پر کم کیلوری والی ہوتی ہے، جس سے یہ وزن میں کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ یہ انسان کو زیادہ دیر تک بھرپور محسوس کرنے میں مدد کرتا ہے۔

کینسر کا خطرہ: 

بعض تحقیقاتی مطالعے یہ ظاہر کرتے ہیں کہ فائبر کا استعمال خاص طور پر بڑی آنت کے کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ہو سکتا ہے۔

 غذائی فائبر کے ذرائع

غذائی فائبر کے حاصل کرنے کے کئی قدرتی ذرائع موجود ہیں، جن میں شامل ہیں

- پھل: سیب، کیلا، نارنگی اور بیریز۔

- سبزیاں: گاجر، بروکلی، اسفغول اور پتھوں والی سبزیاں۔

- دالیں، چنے اور پھلیاں۔

- غیر پروسیسذ کاربز: جیسا کہ جئی، گیہوں اور براون رائس۔

- گری دار میوے اور بیج: بادام، کاجو، چیا بیج اور سامی۔

فائبرکی صحت مند مقدار حاصل کرنے کے لیے روزانہ کی خوراک میں ان مواد کا شامل کرنا بہت اہم ہے۔

 غذائی فائبر کی کمی کے مسائل

غذائی فائبر کی کمی کے نتیجے میں مختلف مسائل پیدا ہو سکتے ہیں، جیسے

قبض

ہاضمہ میں کمی کی وجہ سے آنتوں کی حرکات سست ہو جاتی ہیں، جس سے قبض جیسی تکلیف دہ حالت پیدا ہوتی ہے۔

وزن میں اضافے کا خطرہ:

کم فائبر والی غذا انسان کو جلدی بھوک محسوس کرنے کا باعث بنتی ہے، جس کی وجہ سے وزن بڑھنے کا خدشہ بڑھتا ہے۔

دل کی بیماریوں

 فائبر کی کمی سے کولیسٹرول کی سطح میں اضافہ ہو سکتا ہے، جو دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

ذیابیطس:

بلڈ شوگر کی سطح میں بے قاعدگی کی وجہ سے ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

کینسر:

بعض تحقیقوں کے مطابق، فائبر کی کمی بڑی آنت کے کینسر کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے۔

خلاصے کے طور پر، غذائی فائبر ایک نہایت اہم جز ہے جو انسانی صحت کے کئی پہلوؤں میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس کی مناسب مقدار حاصل کرنا ہماری روزمرہ کی خوراک کی اولین ترجیح ہونی چاہیے تاکہ ہم ہضمے کی صحت، دل کی صحت، اور عمومی بیماریاں کم کرنے کے فوائد حاصل کر سکیں۔ اس کے ساتھ ہی، فائبر کی فوڈ سورسز کو اپنی خوراک میں شامل کر کے انسانی جسم میں طاقتور تبدیلیاں لائی جا سکتی ہیں، جو ایک صحت مند زندگی کو یقینی بناتی ہیں۔ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں