بینائی کو تحفظ دینے کے جدید طریقے - آنکھوں کی صحت برقرار رکھنا
بینائی قدرت کا ایک انمول تحفہ ہے۔ جدید دور جہاں ہمیں بے پناہ
سہولیات سے نوازتا ہے، وہیں ہماری آنکھوں پر غیرمعمولی دباؤ بھی ڈالتا ہے۔ دن میں
10-12 گھنٹے سکرینز کے سامنے گزارنا، فضائی آلودگی، غیر متوازن غذائی عادات اور
باقاعدہ معائنے کی کمی نے بینائی کے مسائل میں خطرناک اضافہ کیا ہے۔ پاکستان میں
عالمی ادارہ صحت کے 2023 کے اعدادوشمار کے مطابق، تقریباً 2 کروڑ افراد کسی نہ کسی
قسم کی بینائی کی کمزوری کا شکار ہیں، جن میں سے 15 لاکھ افراد مکمل نابینا پن کا
شکار ہیں۔ مگر خوشخبری یہ ہے کہ جدید سائنس اور تحقیق نے آنکھوں کی صحت کے تحفظ کے
لیے مؤثر طریقے دریافت کر لیے ہیں۔ یہ آرٹیکل آپ کو انہی جدید، تحقیق یافتہ اور
عملی طریقوں سے آگاہ کرے گا، تاکہ آپ اپنی بینائی کو طویل عرصے تک محفوظ رکھ سکیں۔
بنیادی اصول آنکھوں کی صحت کی بنیادیں
غذائیت کا کردار
آنکھوں کی صحت کی بنیاد ہماری پلیٹ میں ہوتی ہے۔ امریکن اکیڈمی آف
آپتھلمولوجی کے مطابق، مخصوص غذائی اجزاء آنکھوں کے مختلف حصوں کو تحفظ فراہم کرتے
ہیں۔
مقامی غذائیں جو بینائی کے لیے معجزاتی اثر رکھتی ہیں
پالک اور سبز پتوں والی سبزیاں
یہ لٹین اور زیازینتھین سے بھرپور
ہوتی ہیں، جو آنکھوں کے پردے (ریٹینا) کو نیلی روشنی کے نقصان سے بچاتی ہیں۔
گاجر اور شکر قندی
بیٹا کیروٹین (وٹامن اے) کا خزانہ، جو
رات کے اندھے پن سے بچاتی ہے۔
انڈے زنک، لٹین اور زیازینتھین کا مکمل پیکج، جو میکولر ڈیجنریشن کے خطرے کو
25% تک کم کر سکتا ہے۔
مچھلی (خاص طور پر سامن مچھلی)
اومیگا-3 فیٹی ایسڈز کا بہترین ذریعہ،
جو آنکھوں کی نمی برقرار رکھتی ہے۔
پانی کی اہمیت
ڈی ہائیڈریشن آنکھوں میں خشکی، جلن اور دھندلا پن کا باعث بن سکتی ہے۔
روزانہ کم از کم 8-10 گلاس پانی پینا آنکھوں کے قدرتی آنسوؤں کے نظام کو فعال
رکھتا ہے۔
نیند اور آرام
رات کی گہری نیند کے دوران آنکھیں اپنی مرمت کا عمل مکمل کرتی ہیں۔
نیند کی کمی آنکھوں میں تناؤ، سرخی اور پھولی ہوئی پلکوں کا سبب بن سکتی ہے۔
جدید ڈیجیٹل دور میں آنکھوں کا تحفظ
بلیو لائٹ کا مسئلہ
موبائل، کمپیوٹر اور ایل ای ڈی اسکرینز سے خارج ہونے والی نیلی روشنی
(ہائی انرجی ویزیبل لائٹ) آنکھوں کے پردے کے خلیات کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ حالیہ
تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ طویل عرصے تک بلیو لائٹ کے سامنے رہنے سے عمر سے قبل
میکولر ڈیجنریشن کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
عملی مشورے
20-20-20 اصول
ہر 20 منٹ کے اسکرین استعمال کے بعد،
20 فٹ دور کسی چیز کو 20 سیکنڈ تک دیکھیں۔ یہ آنکھوں کے پٹھوں کو آرام دیتا ہے۔
بلیو لائٹ فلٹر گلاسز
یہ خصوصی گلاسز 30-40% بلیو لائٹ کو
روک لیتے ہیں۔ پاکستان میں اب یہ معقول قیمت پر دستیاب ہیں۔
اسکرین سیٹنگز
اپنی تمام ڈیوائسز پر "نائٹ
موڈ" یا "بلیو لائٹ فلٹر" کو ہمیشہ آن رکھیں۔ برائٹنس کو ماحولیاتی
روشنی کے مطابق ترتیب دیں۔
فزیکل اینٹی گلیئر اسکرین
کمپیوٹر مانیٹرز کے لیے اینٹی گلیئر
شیٹس بہترین تحفظ فراہم کرتی ہیں۔
جدید غذائی سپلیمنٹس اور ادویات
AREDS2 فارمولا
نیشنل آئی انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے تیار کردہ یہ فارمولا ان لوگوں کے
لیے ہے جنہیں عمر سے متعلقہ میکولر ڈیجنریشن کا درمیانے درجے کا خطرہ ہو۔ یہ وٹامن
سی، ای، زنک، کاپر، لٹین اور زیازینتھین پر مشتمل ہے۔
نوٹ یہ صرف ڈاکٹر کے مشورے سے لیں۔
مقامی طور پر دستیاب سپلیمنٹس
پاکستان میں معیاری فارمیسیوں سے آپ کے ڈاکٹر کے مشورے سے لٹین اور
زیازینتھین کے سپلیمنٹس دستیاب ہیں۔ قدرتی ذرائع کو ترجیح دیں، کیونکہ سپلیمنٹس
قدرتی غذا کا مکمل متبادل نہیں ہیں۔
جدید تشخیصی ٹیکنالوجیز
OCT (آپٹیکل کوہیرنس ٹوموگرافی)
یہ غیر تکلیف دہ سکین آنکھ کے پردے کی ہائی ریزولوشن تصویر لیتا ہے۔
یہ گلوکوما، میکولر ڈیجنریشن اور ریٹینل بیماریوں کی ابتدائی تشخیص ممکن بناتا ہے۔
پاکستان کے تمام بڑے شہروں (کراچی، لاہور، اسلام آباد) کے بڑے آئی ہسپتالوں میں یہ
سہولت دستیاب ہے۔
AI (مصنوعی ذہانت) کی تشخیص
2023
میں، AI کے ذریعے
آنکھوں کے اسکین کا تجزیہ 95% درستگی سے موتیا، ذیابیطس ریٹینوپیتھی اور گلوکوما
کی تشخیص کر سکتا ہے۔ پاکستان میں بھی کئی ہسپتالوں نے اس ٹیکنالوجی کو متعارف
کرانا شروع کر دیا ہے۔
جدید علاج اور طریقہ کار
جدید لیزک تکنیک SMILE
روایتی LASIK کے مقابلے میں SMILE (Small Incision Lenticule
Extraction) ایک کم حملہ آور تکنیک ہے جس میں کارنیا کا
صرف ایک چھوٹا سا نقب لگایا جاتا ہے۔ یہ طریقہ کم خشکی اور تیز بازیابی کا باعث
بنتا ہے۔
ڈرائی آئی کا جدید علاج
LipiFlow
یہ ایک جدید طریقہ ہے جو پلکوں کے غدود کو گرم کر کے صاف کرتا
ہے، جو دائمی خشکی آنکھ کے مریضوں کے لیے مؤثر ہے۔
فیمٹو لیزر کیتاراکٹ سرجری
موتیا کے آپریشن میں یہ جدید ترین ٹیکنالوجی لیزر سے کارنیا میں دقیق
نقب لگاتی ہے، جس سے آپریشن محفوظ تر اور نتائج بہتر ہوتے ہیں۔
روزمرہ کی جدید عادات
اسمارٹ فون ایپس
Eye Care Plus
یہ ایپ 20-20-20 اصول کی یاد دہانی
کراتی ہے اور آنکھوں کی ورزشیں سکھاتی ہے۔
Bluelight Filter
اینڈرائیڈ فونز کے لیے بلیو لائٹ فلٹر
ایپ۔
آنکھوں کی ورزشیں
روزانہ صرف 5 منٹ کی ورزشیں آنکھوں کے پٹھوں کو مضبوط بناتی ہیں
پلکیں جھپکانا
ہر 4 سیکنڈ بعد پلکیں جھپکیں، 2 منٹ
تک۔
8 کا نشان
آنکھوں سے ہوا میں 8 کا نشان بنائیں۔
فوکس شفٹنگ
قریب اور دور کی چیزوں پر فوکس تبدیل
کریں۔
UV پروٹیکشن
پاکستان جیسے سورج والے ملک میں UV شعاعوں سے تحفظ انتہائی ضروری ہے۔ جدید پولرائزڈ اور UV400 سن گلاسز 100% UV شعاعوں کو
روکتے ہیں۔
بچوں اور بزرگوں کے لیے خصوصی احتیاط
بچوں میں مایوپیا (قریب نظری) کا بڑھتا ہوا رجحان
بچوں کو روزانہ 1-2 گھنٹے قدرتی روشنی میں کھیلنے دیں۔ یہ آنکھوں کی بڑھوتری کو صحیح سمت میں رکھتا ہے۔
اسکرین ٹائم محدود کریں
2 سال سے کم عمر بچوں کو اسکرین سے
بالکل دور رکھیں۔
قبل از وقت معائنہ
بچوں کی پہلی آنکھوں کی جانچ 6 ماہ کی
عمر میں کروائیں۔
بزرگوں کے لیے مشورے
باقاعدہ میکولر ڈیجنریشن کی جانچ
بلڈ پریشر اور شوگر کنٹرول
روشنی والے ماحول میں پڑھنا
مستقبل کی ٹیکنالوجیز
سٹیم سیل تھیراپی
ریٹینل سیلز کی مرمت کے لیے تحقیق
جاری ہے۔
بائیونک آئی
Argus II جیسے آلات جزوی بینائی بحال
کر سکتے ہیں۔
جین تھیراپی
موروثی آنکھوں کی بیماریوں کے علاج کی
امید۔
نتیجہ اور خلاصہ
آج ہی سے اپنائیں یہ 5 جدید طریقے
ڈیجیٹل ہائی جین
اپنے تمام ڈیوائسز پر بلیو لائٹ فلٹرز
آن کریں اور 20-20-20 اصول پر عمل کریں۔
رنگین پلیٹ
اپنی خوراک میں سبز، نارنجی اور گہرے
سبز پتوں والی سبزیوں کو شامل کریں۔
شیشے ذہین منتخب کریں
UV400 پروٹیکشن والے شیشے استعمال
کریں۔
حکمت عملی سے ورزش کریں
روزانہ 5 منٹ آنکھوں کی ورزشیں کریں۔
وقت پر معائنہ
سال میں کم از کم ایک بار مکمل آئی
چیک اپ کروائیں، چاہے آپ کو کوئی مسئلہ محسوس نہ ہو۔
یاد رکھیں
آنکھوں کی صحت صرف بینائی تک محدود نہیں، یہ آپ کے معیار زندگی
کا اہم حصہ ہے۔ جدید ٹیکنالوجی نے تحفظ اور علاج کے بے شمار ذرائع فراہم کر دیے
ہیں، مگر احتیاط علاج سے بہتر ہے۔ اپنی آنکھوں کی حفاظت کریں، کیونکہ یہ آپ کی
دنیا کو روشن کرتی ہیں۔
…………………………………………………………………………………………
حوالہ جات
1.
World
Health Organization (2023). Blindness and vision impairment report.
2.
American
Academy of Ophthalmology (2023). Diet and Nutrition Guidelines.
3.
National
Eye Institute (2023). AREDS2 Research Update.
4.
Pakistan
Ophthalmological Society (2023). National Eye Health Statistics.
5.
Journal
of Ophthalmology (2023). Advances in AI-based diagnosis.
یہ آرٹیکل صرف معلوماتی مقاصد کے لیے ہے۔ تشخیص اور علاج کے لیے ہمیشہ
لائسنس یافتہ ماہر امراض چشم سے رجوع کریں۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں